Monday, 22 June 2020

طیارہ حادثہ کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ تیار، کسے ذمہ دار ٹھہرایا گیا؟ نجی ٹی وی چینل نے تہلکہ خیز دعویٰ کردیا


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) طیارہ حادثہ کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ تیار  کرلی گئی۔  نجی ٹی وی دنیا نیوز نے تہلکہ خیز دعویٰ کرتے ہوئے بتایا ہےکہ حادثے کا ذمہ دار ایئرٹریفک کنٹرولر اورکپتان کو قراردیا گیاہے۔

دنیا نیوز کے مطابق  طیارہ حادثہ کی عبوری تحقیقاتی رپورٹ تیارکرلی گئی ہے جس میں ایئر ٹریفک کنٹرولر اور کپتان کوحادثہ کا ذمہ دار قرار دیا گیاہے۔ رپورٹ میں حادثات کی روک  تھام کیلئےپی آئی اے اورسی اے اے کاطریقہ کاربھی ناکام قرار دے دیا گیا۔ طیارہ حادثہ میں پی آئی اے اور سی اے اے بھی ذمہ دارقرار  دیئے گئے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں کسی فنی خرابی کو خارج از امکان قرار نہیں دیا گیا ۔حادثہ کے شکار طیارے کےآلات اورسسٹمزکی جانچ کاکام جاری ہے۔ جب کہ ڈیٹا فلائٹ ریکارڈر،کاک پٹ وائس ریکارڈرکی معلومات بھی رپورٹ میں شامل  کی گئی ہیں اس کے علاوہ  پروازکاایئرٹریفک کنٹرول سےحاصل ریکارڈبھی رپورٹ شامل کیا گیاہے۔

خیال رہےجمعہ 22 مئی کو پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر دو بج کر 25 منٹ پر لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ایئربس اے 320 ہوائی اڈے کے قریب ماڈل کالونی کے قریب واقع جناح گارڈن نامی آبادی پرگر کر تباہ ہو گیا۔اس طیارے میں عملے کے آٹھ اراکین سمیت 99 افراد سوار تھے۔

سی ای او پی آئی اے ارشد ملک کے مطابق طیارہ محو پرواز تھا اور فائنل لینڈنگ کے لیے پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کو اپروچ کیا اور آگاہ کیا کہ طیارہ لینڈنگ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔انھوں نے بتایا کہ ایئر پورٹ پر آ کر طیارے نے 'گو اراؤنڈ' یعنی چکر کاٹنے کا فیصلہ کیا اور اس دوران ان کے ساتھ کچھ ہوا ہے۔ یہ تفصیلات بلیک باکس کی جانچ پڑتال پر ہی پتا چلیں گی۔

فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے سربراہ اور جائے وقوعہ پر سب سے پہلے پہنچنے والوں میں سے ایک فیصل ایدھی نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طیارے کو رن وے سے دو سے ڈھائی سو میٹر کے فاصلے پر حادثہ پیش آیا، جہاں یہ ایک گھر کی تیسری منزل پر بنی پانی کی ایک ٹنکی سے ٹکرایا اور 20 فٹ چوڑی گلی میں گھس گیا۔

No comments:

Post a Comment

Twitter hack: FBI investigates major attack

The FBI has launched an investigation after hackers hijacked Twitter accounts of a number of high-profile US figures in an app...